“فری لانسنگ”(Free Lancing) کا تصور نئی نسل کے نوجوانوں کے لیے اجنبی نہیں ہے۔ ایک بار جب آپ کالج کے طالب علم کے طور پر فری لانسنگ کے کاروبار میں داخل ہو جاتے ہیں، تو کیریئر صحیح سمت میں شروع ہوتا ہے کیونکہ مستقبل کی ترقی کی بنیاد رکھی جاتی ہے۔
بہت سی دوسری وجوہات کے ساتھ ساتھ، یہی وجہ ہے کہ ہم سمجھتے ہیں کہ ہر پاکستانی کالج طالبعلم کو فری لانسنگ کرنا چاہیے۔ اگر آپ کالج کے فارغ التحصیل ہیں تو نیچے دیے گئے مضمون کو پڑھیں، سمجھیں کہ آپ کو فری لانسنگ کیوں شروع کرنی چاہیے – یا کالج جانے والےطلباء کے والدین، جو چاہتے ہیں کہ ان کا بچہ اعلیٰ تعلیم سے پہلے کسی اچھےکام میں اپنا وقت لگائے۔
کالج کے طلباء کے پاس کافی وقت ہوتا ہے یہ سوچنے اور تحقیق کرنے کے لئے کہ اُ ن کے پاس ایسا کونسا سکل ہے جس سے وہ فری لانس مارکیٹ میں اپنا کیرئیر بنا سکتے ہیں۔ ۔ آپ بہت ساری فیلڈز میں کام کر سکتے ہیں۔ لوگوں کو مصنفین(Content Writer) فنکاروں(Artists)، پروگرامرز، ویب سائٹ ڈیزائنرز، گرافک ڈیزائنرز کی ضرورت ہوتی ہےلہذا آپ اپنے رجحانات اور صلا حیتوں کے مطابق کوئی سکل سیکھ کے اس میدان میں اپنے لئے با عزت کام ڈھونڈ سکتے ہیں۔ روائیتی نوکری ڈھونڈنے میں اپنی صلاحیتیں اور وقت ضائع کرنے کے بجائے مندرجہ ذیل مہارتوں میں کام سیکھ کے لاکھوں کمائیے۔
1– تکنیکی مہارتیں حاصل کیجئے:
فری لانس مارکیٹ میں کامیاب فری لانسنگ کرنے کے لیے، طالب علموں کو ایک ایسی تکنیکی مہارت سیکھنے کی ضرورت ہے جو آن لائن پیش کی جا سکتی ہو۔ ابھرتی ہوئی، رجحان ساز تکنیکی مہارتوں کی ایک عام مثال یہ ہیں:
1. Web development
2. Software development
3. Graphic designing
4. Multimedia
5. Digital marketing
6. Social media marketing
7. SEO
8. Video editing/animation
9. Voice over
10. Data entry
11. Virtual Assistant
2۔ سافٹ سکلز سیکھئے:
طالب علموں کے فری لانسنگ میں کامیاب نہ ہونے کی بنیادی وجوہات میں سے ایک یہ ہے کہ ان میں سافٹ سکلز جیسے کمیونیکیشن کی مہارت کی کمی ہے۔ اگر آپ اپنےکلائنٹ تک اپنا نقطہ نظر نہیں پہنچا سکتے ہیں، تو آپ ان کے کاروبار اور بھروسے کو جیتنے کے قابل نہیں ہوں گے۔ فری لانسنگ کے لیے کمیونیکیشن کی مہارت بہت اہم ہے۔۔ مواصلات کی مہارت کے ساتھ ساتھ، مالیاتی مہارت اور کلائنٹ مینجمنٹ بھی آنی چاہیے۔
3۔ اپنی مہارت کو بہتر بنائیے:
ایک بار جب آپ کو اپنی دلچسپی کے مطابق کام مل جائے تو آپ آہستہ آہستہ شروع کر سکتے ہیں بغیر کسی تجربے کے اور پھر پیشہ ورانہ طور پر اس کا انتخاب کرنے کے لیے اپنا راستہ ہموار کر سکتے ہیں۔ Upwork، Guru، یا Fiverr جیسی ویب سائٹیں ہیں جو پہلے کمیشن فیس لیتی ہیں، لیکن پھر آپ جتنا زیادہ کام کرتے ہیں، اتنے ہی کم پیسےادا کرتے ہیں۔ مثال کے طور پر، کمیشن کی فیس پہلے 500ڈالرز کمائی کے 20فیصد سے شروع ہوتی ہے اور جب آپ زیادہ کماتے ہیں
تو بتدریج کم ہوتی جاتی ہے
4۔گھر سے کام کیجئے:
فری لانسنگ کے سب سے اچھی بات ہے گھر سے کام کے ذریعے کمانا۔ صبح کام کے لیے نکلنے اور شام کو گھر واپس آنے کی کوئی پریشانی نہیں ہوتی ۔ آپ کم عمری میں خود مختار ہو سکتے ہیں اور سب سے اچھی بات یہ ہے کہ آپ اپنی رفتار اور اپنی آسانی کے مطابق کام کر سکتے ہیں۔
5۔اچھی آمدنی کے مواقع:
جب آپ نے پہلے ہی اپنی مہارت کا تعین کر لیا ہے اور کچھ عرصہ تک تحمل اور مستقل مزاجی سے ایک فری لانسر کے طور پر کام کیا ہے، تو آپ کا مستقبل ہمیشہ محفوظ رہے گا کیونکہ ہمیشہ ایسے آجر اور کمپنیاں ہوں گی جو آپ کو فری لانسنگ کے ذریعے کام اور ملازمتیں دینے کے لیے تیار ہوں گی۔ آپ کو اپنی روزی روٹی کے لیے 9-5 کی نوکری پر انحصار نہیں کرنا پڑے گا۔
6۔ایک کاروباری بنیں۔
اگر آپ مستقل مزاجی سے کام کرتے ہیں اور اس فیلڈ کے سارے راز جان لیتے ہیں تو آپ اپنی فرم قائم کر سکتے ہیں۔ جس میں آپ مالک ہوں گے۔ اور مختلف کمپنیوں سے کام لے کے نئے فری لانسرز کو کام دے سکتے ہیں اور آرام سے اپنا کمیشن کما سکتے ہیں۔
7۔اپنی مرضی کے وقت میں کام کیجئے:
کالج کے طلباء پارٹ ٹائم جاب کے لیے نہ جانے کی سب سے بڑی وجہ یہ ہے کہ وہ نہیں چاہتے کہ ان کا کام ان کی اعلیٰ تعلیم میں رکاوٹ بنے۔ وقت کی مینجمنٹ مشکل ہو جاتی ہےمگر فری لانسنگ کرنے کی صورت میںآپ کے پاس تعلیمی میدان میں رہتے ہوئے بھی ملازمت ہوتی ہے۔ فری لانسنگ اور اعلیٰ تعلیم ایک ساتھ کرنے میں کوئی مسئلہ نہیں ہوگا کیونکہ آپ کو اپنا کام جمع کرانے کے لیے چند دن کا وقت دیا جائے گا، اس لیے طے شدہ وقت میں ، آپ اپنے شیڈول کے مطابق کام کر سکتے ہیں۔با
بہت شکریہ جناب